اللہ کے ذکر کے بغیر اطمینان قلب میسر نہیں آسکتا۔
جس عمل سے اطمینان قلب میسر آئے وہ عمل بھی ذکر کا حصہ ہے۔
جس مقام یا انسان کے قرب سے اطمینان قلب حاصل ہو وہ مقام اور وہ انسان بھی اللہ کے ذکر سے متعلق ہے۔
مثلا ذکر سے اطمینان ہے تو ذاکر سے بھی اطمینان ملے گا اور مقام ذکر بھی باعث اطمینان قلب و جاں ہوگا۔ یوں کہیے کہ خانہ کعبہ کی زیارت ، مدینہ منورہ کی حاضری ، کربلا معلے کی حاضری ، بزرگان دین کے آستانوں کی حاضری ، اپنے مشائخ عظام کے در دولت پر حاضری سب ہی اطمینان کے ابواب ہیں۔ اور یہ سب ذکر الہی کی عظیم منزل کے عظیم راستے کے مقامات ہیں۔
نیت اللہ ہو ، سارا سفر اللہ کا ذکر ہے۔
No comments:
Post a Comment